The Flip Side | Ghar Bhi Jungle Ho Jatay Hain
گھر بھی جنگل ہو جاتے ہیں میرے جسم میں متعدد گولیاں راستہ بنا چکی ہیں اور کسی بھی لمحے فرشتہ اجل آیا چاہتا ہو گا. میری آنکھوں کے آگے گزری زندگی کے لمحات ایسے گزر رہے ہیں جیسے کوئی فلم ریورس میں چلا دی گئی ہو. میں نے جس خطّے میں جنم لیا وہ سرسبز پہاڑوں، خوبصورت جھیلوں اور گنگناتے جھرنوں میں گھرا ہوا تھا. صبح سورج نکلنے کا منظر انتہائی دلکش ہوتا. یوں لگتا جیسے نور کی چادر تان دی گئی ہو اور ہر شے نکھر جاتی. بارش آے دن ہوتی. سبزہ دھل کر اور بھی حسین لگتا. یہاں زیادہ تر لوگوں کی بود و باش کا انحصار ان جانوروں پر تھا جنھیں وہ گھروں میں پالتے تھے. سبز میدانوں میں سفید بکرے بکریاں چلتے یوں نظر آتے جیسے یہ بھی برف کے ساتھ آسمان سے برسے ہوں. جھیلوں کا پانی اس قدر صاف کہ مچھلیاں باہر سے ہی دکھتی تھیں.چاندنی راتوں میں یوں لگتا جیسے چاند کی کرنیں ہم سے باتیں کررہی ہوں کہ کس قدر خوش نصیب ہو تم لوگ کہ قدرت کے ان حسین مناظر میں رہتے ہو. ہمارا دیس دنیا میں جنّت کا سا منظر پیش کرتا تھا. ہمارا گھرانہ اپنے علاقے کا متمول گھرانہ تھا. والد صاحب کا اپنا قالینوں کا کاروبار تھا. یہ ہمارا آبا